الٰہی منصُوبہ بندی
کسی بھی کام کی منصُوبہ بندی کرنا غلط نہیں لیکن اپنی منصُوبہ بندی کو کامیابی کی ضمانت سمجھنا غلط ہے۔ کاروباری اور سرمایہ کاری کی دُنیا میں مستقبل سے مُتعلق اندازہ لگانے کاجنون ہر شخص کو ہوتا ہے لیکن کاروباری ناکامیوں اور قرضوں کے بحرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ اُن کے سب اندازے غلط نِکلے۔ کہا جاتا ہے کہ برطانیہ کی ملِکہ نے ماہر مُعاشیات سے پوچھا، "یہ مُعاشی بحران کیوں آتے" تو ماہر اقتصادیات نے جواب دیا کہ جب ہم خُدا کو چھوڑ کراَپنے آپ اور دیگر اِنسانوں پر بھروسہ کر رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ صرف خُدا ہی مستقبل کوجانتا ہے اور کوئی بھی اِنسان اپنی طاقت سے کسی بحران پر قابو نہیں پا سکتا۔ لہٰذا ہم سب کو اپنی زِندگی کے تمام مُعاملات میں الٰہی حِکمت کی ضرورت ہے (یعقُوب1:5-7)۔
برطانیہ میں جب کلیسیائی پروگرامز بنتے ہیں تو اعلانات کے آخر میں حروف"DV" لکھا جاتا ہے جِس کا مطلب " Deo Volente خُدا کی مرضی " ہے یعنی"اگر خُدا چاہے"۔ اِس طر ح وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اگرچہ ہم نے یہ منصُوبے بنائے ہیں لیکن ہم اِن منصُوبوں کو خُدا کے تابِع کرتے ہیں اور اگر وہ چاہے تو اُنہیں مُسترد بھی کر سکتا ہے۔ جیسا کہ امثال 16: 9 میں لکھا ہے، "ہم اپنے منصُوبے بنا سکتے ہیں لیکن خُداوند ہمارے قدموں کا تعین کرتا ہے۔" ہمارا ہر منصُوبہ اور پروگرام الٰہی منصُوبہ بندی کے تابِع ہونا چا ہئے۔
مستقبل سے مُتعلق یہ دعویٰ کرنا حماقت ہے کہ ہمیں سب کچھ معلوم ہے۔ یہ لوگوں کو اپنی اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے کی جھوٹی دعوت اور شیخی مارنے کے مُترادف ہے۔ آج دُنیا میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو زِندگی کے مختلف شعبوں سے مُتعلق مستقبل کی ضمانت دیتے ہیں مثلاً تعلیمی کامیابی، اقتصادی فائدہ، محُبّت اور شادی میں کامیابی جیسے مُعاملات جو سراسر دھوکہ دہی اور جُھوٹ ہے۔ شیطان برسوں سے لوگوں کو اِس طریقے سے آزماتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ُاس نے خُداوند یِسُوع مسیح کوبھی اسی طرح آزمایا۔ (متی 4: 8-11) جِس کے لِئے خُداوند یِسُوع مسیح نے اُسے ملامت کی۔ایسے لوگ جو دُوسروں کو پیسہ کمانے اور جُھوٹے خواب دکھانے میں مصروف ہیں، اُنہیں پہلے اپنے دِل کے اندھے پن سے آگاہ ہونے کی اور الہٰی مدد کی ضرورت ہے (متی 15: 14)۔
مسیحی ہونے کے ناطے ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اپنے کاروباری مُعاملات میں کیسے برتاؤ کرنا ہے۔ لیکن بعض اوقات ہم بھی اپنی کاروباری کامیابیوں کے لئے دُنیا کے مُقرر کردہ معیار کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اگر ہم اپنا کاروبار خُدا سے ڈرتے ہوئے کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ہم گُناہ کر رہے ہیں۔ تاہم اپنے منصُوبوں کو خُدا کی نظر میں رکھنا بہترین حِکمت عملی ہو سکتی ہے۔ کیونکہ وہ واقعی سب سے بہتر جانتا ہے۔ اور وہ ہمارے کاروبار کے تقاضوں کو بہترسمجھتا ہے۔ جیسا کہ میکاہ 6: 8 میں لکھا ہے۔ " اے اِنسان اُس نے تجھ پر نیکی ظاہر کردی ہے۔ خُداوند اِس کے سوا کیا چاہتا ہے کہ تو اِنصاف کرے اور رحمدلی کو عزیز رکھے اور اپنے خُدا کے حضُور فروتنی سے چلے؟" اگرآپ کا خْداوند کے ساتھ ایک عاجز تعلُق ہے تو آپ اْس پر بھروسہ کر سکتے ہیں کہ وہ ہر روز آپ کی مدد کرے گا۔ اور اس لِئے آپ اپنے مستقبل کو بھی اْس پر بھروسہ کر کے اُس کے سپُرد کر سکتے ہیں۔